سرگودھا میں اوورسیز بیوہ خاتون کی پراپرٹی پر وکلاء اور لینڈ مافیا کا مبینہ قبضہ 29

سرگودھا میں وکلاء اور لینڈ مافیا کا بیوہ اوورسیز خاتون کی کروڑوں کی پراپرٹی پر مبینہ قبضہ

سرگودھا میں وکلاء اور لینڈ مافیا کا بیوہ اوورسیز خاتون کی کروڑوں کی پراپرٹی پر مبینہ قبضہ

سرگودھا(ٹاپ سٹوری)قانون کے رکھوالے ہی قانون شکن بن گئے،ضلع کچہری کے چار وکلاء کا پراپرٹی ڈیلر اور دیگر لینڈ مافیا کے ہمراہ ملکر اوورسیز بیوہ خاتون کی کروڑوں روپے مالیت کی اسد پارک میں اوورسیز بلاک میں واقع پراپرٹی پر غیر قانونی قبضہ,کرایہ دار سے ذبردستی مالک بن بیٹھے،کرایہ کی مد میں بھی بننے والے 40 لاکھ دینے سے انکاری،اسد پارک کے اوورسیز بلاک میں تعمیر پانچ مکانات شامل,کرایہ داری پر لیے گئے مکانات کے مردہ اشٹام فروش کے نام سے مکانات خریدنے کے جعلی اقرار نامے تیار,حقائق کے برعکس جعلی کاغذات پر پراپرٹی اپنے نام کروانے کے لیے عدالتی ڈگریوں کا اجراء,انکشاف ہونے پر تھانہ کینٹ میں اندراج مقدمہ کے لیے درخواست،جعلسازی سے کاغذات تیار کر کے پراپرٹی اپنے نام کروانے کے جرم کے تحت مقدمہ کا اندراج,دوران تفتیش جعلسازی ثابت،پانچوں وکلاء سمیت دیگر ملزمان خریداری کے لیے بنائے گئے جعلی اقرار ناموں میں ایک دوسرے کے فراڈ کے گواہ,بیوہ خاتون کے مرحوم شوہر کے بھی جعلی دستخط کیے گئے،ملزمان تاحال گرفتار نہ ہو سکے،وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی قبضہ مافیا کے خلاف بنائے گئے ایکٹ کے تحت درخواست دینا بھی بے سود ،ملکیت ہونے کے باوجود تاحال تک قبضہ واگزار نہ سکا۔اوورسیز بیوہ خاتون کی دھائی،ڈی پی او،آر پی ،ڈپٹی کمشنر،کمشنر سرگودھا ڈویژن،ڈی جی انٹی کرپشن،ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی پولیس پنجاب،آئی جی پنجاب پولیس،چیف سیکرٹری پنجاب،وزیراعلی پنجاب،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ لاہور،وزیراعظم پاکستان،چیف جسٹس آف آئینی عدالت پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف سے فی الفور نوٹس لیتے ہوئے انصاف کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق اوورسیز خاتون رخسانہ ایاز نے ظلم کی تفصیلات بتاتے ہوئے بتایا کہ میرے خاوند 2017 میں وفات پا گئے تھے میں نے اپنے منشی کے توسط سے 2021 میں اپنے پانچ مکانات ایڈوکیٹ ممتاز احمد کھوکھر ، ایڈووکیٹ،شکیل الحسن کانجو ایڈڈووکیٹ،ملک حامد نواز اعوان ایڈڈوکیٹ،محمد آصف قریشی ، ملک جاوید اور ملک الطاف پراپرٹی ڈیلر کو 2021 میں کرایہ پر دیے شروع شروع میں یہ باضابطہ طور پر کرایہ دیتے رہے اور بعد ازاں پراپرٹی پر قبضہ کرنے کی غرض سے بدنیت ہوگئے اور مکانات کی خستہ حالی کا بہانہ بنا تعمیر و مرمت کا کہہ کر کرایہ دینے میں ٹال مٹول کرتے رہے اور تمام پراپرٹی کو اپنے نام کروانے کے لیے دیگر لینڈ مافیا گروہ کے ہمراہ سابقہ تواریخ میں مردہ اشٹام فروش کے نام سے جعلی اشٹام جو کہ پنجاب حکومت کے بھی جاری کردہ نہ ہیں 2016 کی تاریخوں کے تیار کر کے مکانات اپنے نام کروانے کے لیے یکطرفہ ڈگری کروا لیے لیکن بروقت انکشاف ہونے کی وجہ سے جعلی کاغذات کی بنیاد پر کروائی گئی ڈگریوں پر عملدرآمد نہ ہوسکا اور تیار کیے گئے اور ڈگریوں میں پیش ہونے والے تمام گواہان بھی ایک دوسرے کے وہی ہیں جو تمام پراپرٹی پر قابض ہیں ، جبکہ جعلی ڈگریاں کروانے کے لیے بیک تواریخ میں نکلوائے گئے جعلی اشٹاموں پر میرے مرحوم شوہر کے اردو میں جعلی سائن کر رکھے ھیں ایکسپائر آئی کارڈ کے جبکہ محمد ایاز مرحوم انگلش میں سائن کرتا تھا رخسانہ ایاز نے مذید بتایا کہ جب میں نے پاکستان آکر تمام کرایہ داران سے کرایہ طلب کیا تو یہ نہ صرف کرایہ دینے سے انکاری ہو گئے بلکہ مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے لگے اور مکانات خالی کرنے سے بھی انکاری ہو گئے جس پر میں خوفزدہ ہو کر واپس چلی گئی اور اپنی ساری فیملی کو بتایا اور بعد ازاں اپنی پراپرٹی واگزار کروانے اور ان کی جعلسازی کو بے نقاب کرنے کے لیے اوور سیز ڈیپارٹمنٹ کے توسط سے کاروائی کے لیے درخواست گزاری تو پولیس نے دوران تفتیش جعلسازی ثابت ہو نے پر وکلاء،کرایہ دار پراپرٹی ڈیلر سمیت دیگر لینڈ مافیا گروہ کے خلاف میری طرف سے عمیر بیگ کو دیے گئے پاور آف اٹارنی کی وجہ سے اس کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا اور مذید تفتیش میں جعلی اشٹام تحریر کروا کر جعلسازی کے جرم میں پراپرٹی ہتھیانے کا سارا منصوبہ نہ صرف بے نقاب ہو گیا بلکہ کرایہ داری کے لیے اشٹام جاری کرنے والے سیف نامی اشٹام فروش نے وعدہ معاف گواہ بن کر جعلی اندراج کا بھی اقرار کر لیا ملزمان تاحال تک گرفتار نہ ہوسکے ہیں اور اب ملزمان ڈسٹرکٹ بار کے طاقتور لوگوں کے ذریعے مکانات کی رقم دینے کا ڈھونگ رچا کر اور گمراہ کر کے کنفرم ضمانتیں کروانا چاہتے ہیں ہم نے اس سلسلہ میں وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کے کسی کی ملکیتی پراپرٹی پر قبضہ واگزار کروانے کے لیے پاس کیے گئے ایکٹ کے مطابق بھی درخواست دے رکھی ہے لیکن اس پر تاحال عملدرآمد نہ ہو سکا ہے اس سلسلہ میں جب وکلاء کا موقف لینے کے لیے رابطہ ہوا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے رخسانہ ایاز کے مرحوم خاوند سے مکانات خرید کر لیے تھے ہمارے نام اس لیے نہیں ہو سکے کہ اسد پارک منظور نہ ہے اس لیے ہم نے تکمیل مختص کی ڈگری کروا کر اپنے نام کروانا چاہتے تھے اور اس میں ہم نے ان کی تمام فیملی کو بھی پارٹی بنایا ہوا ہے اقرار نامے بلکل اصل ہیں جو ہم ثابت کریں گے

 

یہ بھی پڑھیں :تعلیم کا نیا دور — سرگودھا میں جدید کمپیوٹرز اور فیشن ڈیزائن لیبز کا آغاز

 

سرگودھا میں اوورسیز بیوہ خاتون کی پراپرٹی پر وکلاء اور لینڈ مافیا کا مبینہ قبضہسرگودھا میں اوورسیز بیوہ خاتون کی پراپرٹی پر وکلاء اور لینڈ مافیا کا مبینہ قبضہسرگودھا میں اوورسیز بیوہ خاتون کی پراپرٹی پر وکلاء اور لینڈ مافیا کا مبینہ قبضہسرگودھا میں اوورسیز بیوہ خاتون کی پراپرٹی پر وکلاء اور لینڈ مافیا کا مبینہ قبضہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں