ڈیپلیکس بیوٹی پارلر سرگودھا اسکینڈل – متاثرہ لڑکی کائنات اور عدالت میں مقدمے کی تفصیلات 137

ڈیپلیکس بیوٹی پارلر سرگودھا اسکینڈل: سکیورٹی چیکس کی آڑ میں غریب لڑکیوں کو بلیک میل کرنے کا انکشاف

ڈیپلیکس بیوٹی پارلر سرگودھا اسکینڈل: سکیورٹی چیک کی آڑ میں غریب لڑکیوں کا استحصال

ڈیپلیکس بیوٹی پارلر سرگودھا اسکینڈل نے سوشل حلقوں، سول سوسائٹی اور عوام میں شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔ متاثرہ لڑکی کائنات اور اس کے والدین نے الزام لگایا ہے کہ پارلر انتظامیہ نے سکیورٹی چیک کے نام پر نہ صرف انہیں بلیک میل کیا بلکہ طویل عرصے تک محنت مزدوری کا معاوضہ بھی ادا نہیں کیا۔ ساتھ ہی جھوٹے مقدمات درج کروا کر خوف و ہراس پھیلانا معمول بنا لیا گیا۔

پس منظر اور واقعہ کی تفصیل/ڈیپلیکس بیوٹی پارلر سرگودھا اسکینڈل

متاثرہ خاندان، جو پاک پی ڈبلیو سرکاری کالونی کے کوارٹرز میں رہائش پذیر ہے، کے مطابق انہوں نے اپنی بیٹی کائنات کو صفائی کے کام کے لیے ڈیپلیکس بیوٹی پارلر (اعوان کالونی، کچہری روڈ سرگودھا) پر ملازمت دلائی۔ پارلر کے مبینہ مالکان شفقت اقبال اور ان کی اہلیہ قرۃ العین نے تنخواہ دینے اور اضافی بیوٹی ورک کی صورت میں مزید اجرت کا وعدہ کیا۔

تاہم، ملازمت کے آغاز سے پہلے ایک سکیورٹی چیک بطور ضمانت لیا گیا۔ خاندان کے مطابق یہی چیک بعد میں بلیک میلنگ کا ذریعہ بنایا گیا۔ کائنات نے بتایا کہ وہ ڈھائی سال تک وہاں کام کرتی رہی، مگر تنخواہ مانگنے پر دھمکیاں ملتی رہیں۔

عدالتی کارروائی اور اہم پیش رفت

خاندان کے مطابق جب کائنات نے پارلر جانا چھوڑا تو شفقت اقبال نے ان کے خلاف تھانہ سٹی سرگودھا میں مقدمہ درج کروا دیا۔ تاہم تفتیشی افسر نے اپنی رپورٹ میں واضح لکھا کہ یہ چیک رقم کے لین دین کے بجائے صرف سکیورٹی کے طور پر دیا گیا تھا۔
ایڈیشنل سیشن جج نے بھی مدعی کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے ضمانت منظور کر لی اور رقم کی ریکوری کا دعویٰ بھی خارج کر دیا۔ فیصلے میں لکھا گیا کہ:

“یہ چیک قرض یا ادھار کی رقم سے متعلق نہیں بلکہ بطور سکیورٹی دیا گیا تھا۔”

غریب خاندان کی مشکلات اور سوالات

یہاں یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ ریاض مسیح جس کی ماہانہ تنخواہ صرف چالیس ہزار روپے ہے، وہ کیسے ہر ماہ تیس ہزار روپے کسی کورس کی مد میں ادا کر سکتا تھا؟
متاثرہ لڑکی کا مؤقف ہے کہ اگر پارلر انتظامیہ انہیں تنخواہ دینے سے بھی انکار کر رہی تھی تو سات لاکھ روپے کا مطالبہ کیوں کیا گیا؟
ذرائع کے مطابق، اسی طریقہ کار سے متعدد لڑکیوں کو سکیورٹی چیک کے ذریعے بلیک میل کیا گیا اور ان کے والدین کے خلاف بھی مقدمات درج کرائے گئے۔

ڈیپلیکس بیوٹی پارلر سرگودھا اسکینڈل | غریب لڑکیوں کا استحصال اور جعلی مقدمات
ڈیپلیکس بیوٹی پارلر سرگودھا اسکینڈل | غریب لڑکیوں کا استحصال اور جعلی مقدمات

مسرت مصباح کا نام اور سوشل ورک کے برعکس اقدامات

ہ اسکینڈل صرف ڈیپلیکس کے نام تک محدود نہیں بلکہ اس نے معروف بیوٹیشن اور سوشل ورکر مسرت مصباح کے ویژن پر بھی سوال اٹھا دیا ہے جو ہمیشہ خواتین کو بااختیار بنانے کی بات کرتی رہی ہیں۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ ڈیپلیکس بیوٹی پارلر سرگودھا اسکینڈل ان کے مشن کے بالکل برعکس ہے اور اس کی وجہ سے برانڈ کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

 

شالیمار ٹرانسپورٹ کمپنی کا عملہ تشدد کا نشانہ — عوام کا ردعمل سامنے آگیا

متاثرین کا مطالبہ

کائنات اور اس کے والدین نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری صحت، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ:

  • انہیں انصاف فراہم کیا جائے

  • ان کی محنت کی اجرت واپس دلائی جائے

  • جھوٹے مقدمات درج کرانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے

  • تاکہ مستقبل میں کوئی غریب لڑکی ایسی زیادتی کا شکار نہ ہو

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں