شالیمار ٹرانسپورٹ کمپنی کا زخمی ڈرائیور ہسپتال منتقل کرتے ہوئ 161

شالیمار ٹرانسپورٹ کمپنی کا عملہ تشدد کا نشانہ، مسافروں نے بدسلوکی پر مزہ چکھا دیا

شالیمار ٹرانسپورٹ کمپنی کا عملہ تشدد کا نشانہ — عوام کا ردعمل سامنے آگیا

سرگودھا (نیوز ڈیسک) — شالیمار ٹرانسپورٹ کمپنی کے ایک اور واقعہ نے عوامی غصہ بھڑکا دیا۔ تحصیل ساہیوال کے قریب جھنگ روڈ سبزی منڈی کے پاس نامعلوم افراد نے کمپنی کے ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ ردعمل مسافروں سے مسلسل بدتمیزی کے باعث سامنے آیا۔


شالیمار ٹرانسپورٹ کمپنی کے عملے کی مبینہ آوور چارجنگ اور بے ادبی

عوام کا کہنا ہے کہ:

  • آئے روز کرایوں میں من مانا اضافہ کیا جاتا ہے

  • دوران سفر گالم گلوچ عام رویہ بن چکا

  • بیمار اور بزرگ مسافروں کے ساتھ بھی بدتمیزی ہوتی ہے

مزید برآں کئی شکایات کے باوجود شالیمار کمپنی کی انتظامیہ نے کوئی مؤثر اقدام نہیں کیا۔


واقعے کی وجہ — “وی وی آئی پی سیٹ” پر بیٹھنے پر جھگڑا

واقعات کے مطابق:

ایک بیمار مسافر چنڈ بھروانہ کے قریب بس میں سوار ہوا اور خالی سیٹ پر بیٹھ گیا ✔
ڈرائیور نے سخت لہجے میں کہا کہ یہ وی وی آئی پی سیٹ ہے اور یہاں عام مسافر نہیں بیٹھ سکتے ❌

مسافر نے عاجزی سے کہا:

“میں بیمار ہوں، پورا کرایہ دوں گا… ساہیوال تک بیٹھنے دیں”

تاہم ڈرائیور نے نہ سمجھا، نہ صبر دکھایا — بلکہ گالم گلوچ کرتے ہوئے مسافر پر تشدد شروع کر دیا۔


عوامی ردعمل — “سافٹ ویئر اپڈیٹ” ہوجاتا ہے! 😑

آخرکار ساہیوال کے قریب جیسے ہی گاڑی رکی، مسافر نے اپنے عزیزوں کو بلالیا۔
انہوں نے ڈرائیور اور کنڈیکٹر کی وہ درگت بنائی کہ سوشل میڈیا پر اسے “سافٹ ویئر اپڈیٹ” کا نام دے دیا گیا۔

تشدد کے بعد:

 ریسکیو 1122 نے دونوں زخمیوں کو
تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ساہیوال منتقل کیا


شالیمار ٹرانسپورٹ کمپنی انتظامیہ سے عوامی مطالبہ

مسافروں کا کہنا ہے:

دوسری جانب شہریوں نے خبردار کیا کہ اگر رویہ نہ بدلا تو پھر ایسے واقعات سامنے آتے رہیں گے۔


سوشل میڈیا پر عوامی سوال

“یہ سب ٹھیک ہوا یا غلط؟ مسافر غلط تھے یا عملہ؟”

اسی وجہ سے لوگ اپنی رائے بڑے جذباتی انداز میں بیان کر رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں