اسلام آباد: وفاقی حکومت نے تحریکِ لبیک پاکستان (TLP) پر پابندی عائد کر دی، وزارتِ داخلہ کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری
تحریک لبیک پاکستان کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت کالعدم تنظیم قرار، ضلعی و وفاقی اداروں کو ہدایات جاری
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) — وفاقی حکومت نے ملک کی مذہبی و سیاسی جماعت تحریکِ لبیک پاکستان (TLP) کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت کالعدم تنظیم قرار دے دیا ہے۔ وزارتِ داخلہ و نارکوٹکس کنٹرول نے اس ضمن میں 24 اکتوبر 2025 کو باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جس کے تحت تحریکِ لبیک پاکستان کو فوری طور پر ممنوعہ تنظیموں کی فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس ایسے ٹھوس شواہد موجود ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان دہشت گردی میں ملوث یا دہشت گردانہ سرگرمیوں سے وابستہ ہے۔ حکومت نے انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 (قانون نمبر XXVII) کی شق 11-B(1)(a) کے تحت اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے اس جماعت کو Proscribed Organization (کالعدم تنظیم) قرار دینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن پر سیکشن آفیسر محمد شفیق کے دستخط ثبت ہیں۔ اس فیصلے کی اطلاع ملک کے تمام اہم اداروں کو فراہم کر دی گئی ہے تاکہ قانون کے مطابق فوری طور پر ضروری اقدامات کیے جا سکیں۔
نوٹیفکیشن کی کاپیاں درج ذیل اداروں کو ارسال کی گئی ہیں:
گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان، کراچی
سیکریٹری وزارتِ خزانہ، اسلام آباد
سیکریٹری وزارتِ خارجہ، اسلام آباد
نیشنل سیکیورٹی ڈویژن، وزارتِ داخلہ، نیکٹا، آئی بی اور ایف آئی اے
چیف سیکریٹریز پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر
آئی جیز پولیس، چیئرمین ایس ای سی پی، ڈی جی ایف ایم یو اور ڈی جی آئی ایس آئی
الیکشن کمیشن آف پاکستان، اسلام آباد
ذرائع کے مطابق، تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد ہونے کے بعد اس جماعت کے اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے، جبکہ اس کے بینک اکاؤنٹس، دفاتر اور تنظیمی سرگرمیوں پر بھی مکمل طور پر پابندی عائد ہوگی۔ وزارتِ داخلہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کالعدم تنظیم کے خلاف انسدادِ دہشت گردی قوانین کے تحت فوری کارروائی کریں۔
حکومتی حلقوں کے مطابق یہ فیصلہ ملک میں امن و امان کی بہتری اور ریاستی عمل داری کے قیام کے لیے ناگزیر تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران مختلف شہروں میں تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے احتجاجی مظاہروں، توڑ پھوڑ اور پرتشدد واقعات کے بعد حکومت نے اس جماعت کے خلاف کڑی کارروائی کا فیصلہ کیا۔
سرکاری حکام کے مطابق، تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد کیا گیا، جس کے بعد وزارتِ داخلہ نے اس سلسلے میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔
واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان ماضی میں بھی مختلف مواقع پر ریاستی اداروں کے خلاف احتجاجی تحریکیں چلاتی رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس اقدام کے بعد تنظیم کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت مزید کارروائیاں متوقع ہیں۔
حکومت نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کسی بھی ایسی تنظیم یا جماعت کو سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی جو قانون، ریاستی اداروں یا عوامی امن کے خلاف اقدام کرے۔ وزارتِ داخلہ کے مطابق، پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے، شدت پسندی کے انسداد اور امن کے قیام کے لیے ایسے فیصلے ملکی مفاد میں کیے جا رہے ہیں۔