40

سرگودھا: غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی “پرائم ویلی” کے خلاف مقدمہ درج، پولیس کے چھاپے جاری

سرگودھا: غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی “پرائم ویلی” کے خلاف مقدمہ درج، پولیس کے چھاپے جاری

سرگودھا (ملک فضل سے) — 18 سال سے غیر قانونی طور پر قائم ہاؤسنگ سوسائٹی “پرائم ویلی” کے خلاف بالآخر بڑا ایکشن سامنے آ گیا۔ تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن پولیس نے سوسائٹی کے چاروں مالکان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے تیزی سے جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق “پرائم ویلی” جو پہلے “شنگریلا ویلی” کے نام سے جانی جاتی تھی، سال 2007 میں میاں یونس، تصور گوندل، حماد اصغر اعوان اور طارق قادری نے قائم کی تھی۔ ان افراد نے سوسائٹی کو قانونی منظوری کے بغیر ہی فروخت اور تعمیرات کا آغاز کر دیا تھا، جو دو دہائیوں بعد بھی جاری ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ 2015 میں سوسائٹی کی منظوری کے لیے درخواست جمع کرائی گئی تھی، مگر تاحال اسے قانونی حیثیت نہیں مل سکی۔ ضلعی کونسل اور ریونیو عملہ کی ملی بھگت کے باعث غیر قانونی خرید و فروخت اور تعمیرات کا سلسلہ کھلے عام جاری رہا، جس سے شہریوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔

مزید انکشافات کے مطابق، سوسائٹی مالکان نے جعلی نقشوں اور فرضی نشاندہی کے ذریعے شہریوں کو دھوکہ دیا۔ متعدد پلاٹ بار بار فروخت کیے گئے جبکہ ریونیو عملہ کی مدد سے کئی شہریوں سے قبضے بھی واپس لیے گئے۔ اس جعلسازی نے درجنوں خریداروں کو مالی طور پر متاثر کیا ہے۔

صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ آفیسر پلاننگ توقیر اقبال اور انفورسمنٹ انسپکٹر رانا افتخار نے سوسائٹی کا دفتر سیل کر دیا اور چاروں ذمہ داران کے خلاف کارروائی کے لیے استغاثہ تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن کو ارسال کیا۔ تاہم، مقدمہ تقریباً ایک ماہ تک التواء کا شکار رہا۔ بالآخر روزنامہ نئی لگن کی مسلسل کوششوں اور عوامی دباؤ کے باعث مقدمہ درج کر لیا گیا۔

عوامی، سماجی، سیاسی اور صحافتی حلقوں نے روزنامہ نئی لگن کی ٹیم کو عوامی مفاد کے تحفظ اور شہریوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق مقدمہ درج ہونے کے بعد ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں، جبکہ مزید انکشافات اور گرفتاریوں کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں